اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے زرمبادلہ کے ذخائر 35 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کم ہوکر 42 ارب 44 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہ گئے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے باعث 24 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر 35 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کم ہوکر 4 ارب 24 کروڑ 43 لاکھ ڈالر رہ گئے۔
دریں اثنا کمرشل بینکوں کے پاس موجود خالص زرمبادلہ کے ذخائر 5.571 ارب ڈالر ہیں جو اسٹیٹ بینک کے مقابلے میں 1,327.3 ارب ڈالر زیادہ ہیں جس سے ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 9.815 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان کی نظریں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے پر مرکوز ہیں جس سے نہ صرف 1.2 بلین ڈالر کی تقسیم ہوگی بلکہ دوست ممالک کی جانب سے آنے والی رقوم کی آمد کو بھی روکا جاسکے گا۔
اس سے قبل مارچ میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی بحالی کے لیے ایک اور شرط پیش کی تھی، جس میں 30 جون تک دوست ممالک کی جانب سے پاکستان کو فنانسنگ کی 'تحریری یقین دہانی' مانگی گئی تھی۔
آئی ایم ایف نے سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سمیت دوست ممالک سے 30 جون تک پاکستان کو فنانسنگ کی تحریری یقین دہانی طلب کی ہے۔