روس نے مستقبل میں عالمی سطح پر تیل کی قلت کے بارے میں خبردار کر دیا

 


روس کے نائب وزیر توانائی پاویل سوروکن نے کہا ہے کہ صنعت میں سرمایہ کاری کی کمی کی وجہ سے اگلے چند سالوں میں عالمی مارکیٹ کو تیل کی فراہمی کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "مغربی ممالک کے اقدامات" کی وجہ سے تیل کی پیداوار اب "کم سرمایہ کاری" ہے جس نے دنیا بھر کی کمپنیوں کو ہائیڈرو کاربن میں سرمایہ کاری میں کمی کرنے پر مجبور کیا ہے۔

''[تیل کی پیداوار میں] سرمایہ کاری اب کووڈ سے پہلے کی سطح سے ۲۰-۲۵ فیصد کم ہے، جس کا مطلب ہے کہ تین سے پانچ سالوں میں ہماری نئی، کمیشنڈ صلاحیتوں میں کافی نمایاں کمی آئے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بوجھ اوپیک + ممالک پر پڑے گا جو سرمایہ کاری جاری رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا یہ بیان اوپیک کی پیش گوئیوں کی عکاسی کرتا ہے، جس کا ماننا ہے کہ عالمی تیل کی صنعت کو مزید فنانسنگ کی ضرورت ہے کیونکہ توانائی کے تحفظ پر زور دینے کی وجہ سے طلب میں اضافہ جاری ہے، یہاں تک کہ دنیا قابل تجدید توانائی کی طرف بڑھ رہی ہے۔


Previous Post Next Post

Contact Form