شارجہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)بائیں ہاتھ کے نوجوان اوپنر صائم ایوب کی 49 رنز کی شاندار اننگز کی بدولت پاکستان نے افغانستان کے خلاف تیسرے ٹی ٹونٹی میچ میں تسلی بخش فتح حاصل کرلی۔
183 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام رہی اور 19 ویں اوور میں صرف 116 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور اس طرح سیریز کے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو 66 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
افغانستان کی جانب سے رحمان اللہ گرباز اور صدیق اللہ اٹل کی نئی اوپننگ جوڑی نے رنز کے تعاقب میں اپنی ٹیم کو اچھا آغاز دیا اور احسان اللہ نے پانچویں اوور میں 35 رنز کا اضافہ کیا۔
گرباز 11 گیندوں پر ایک چوکی اور ایک چھکے کی مدد سے 18 رنز بنا سکے۔
اس کے بعد میزبان ٹیم نے مزید دو وکٹیں گنوا دیں کیونکہ اٹل (11) اور ابراہیم زدران (3) لگاتار اوورز میں گر گئے جس کے نتیجے میں افغانستان ساتویں اوور میں 39/3 تک گر گیا۔
عثمان غنی اور محمد نبی نے چوتھی وکٹ کے لیے 32 رنز کی شراکت قائم کی۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ جوڑی ٹھیک ہو گئی ہے لیکن اس عمل میں انہوں نے بہت زیادہ گیندیں گنوائیں اور اس طرح بڑھتے ہوئے رن ریٹ کو برقرار رکھنے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت تھی۔
رنز بنانے کی شدید ضرورت نے افغانستان کے ہدف کو بری طرح متاثر کیا کیونکہ ان کے فارم میں موجود آل راؤنڈر نبی وکٹوں کے درمیان خودکش دوڑ کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔ وہ 10 گیندوں پر 17 رنز بنا سکے۔
نجیب اللہ زدران نبی کے آؤٹ ہونے کے بعد افغانستان کی جانب سے پانچویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے لیکن کریز پر ان کا قیام مختصر رہا کیونکہ احسان اللہ کے باؤنسر نے ان کے جبڑے کو ہلا کر رکھ دیا جس کی وجہ سے انہیں ریٹائرمنٹ کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کے بعد افغانستان کی ٹیم 9 وکٹوں کے نقصان پر 95 رنز ہی بناسکی جس میں شاداب خان اور احسان اللہ نے پاکستان کی قیادت کی۔
نجیب اللہ کے متبادل کے طور پر بیٹنگ کرنے آئے عظمت اللہ عمرزئی نے بیٹ سے 21 اہم رنز کا اضافہ کیا جس کے بعد زمان خان نے 19 ویں اوور میں انہیں آؤٹ کرکے پاکستان کو تیسرے ٹی 20 میچ میں فتح دلائی۔