پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے اختیارات کو غصب نہیں کر سکتی، خواجہ آصف

 

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے اختیارات غصب نہیں کر رہی بلکہ یہ ایوان اپنے آئینی حق کے مطابق قانون سازی کر رہا ہے۔

عدالتی اصلاحات سے متعلق قانون سازی کی تجویز پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 جیسا بل 15 سال پہلے تیار کیا گیا تھا لیکن سپریم کورٹ کی ایک بنچ نے اس کی مخالفت کی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بل میں کسی پارلیمنٹیرین کو شامل نہیں کیا گیا بلکہ اس میں سپریم کورٹ کے جج شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک فرد کے اختیارات کو کمزور کر رہے ہیں اور اسے تین ججوں میں تقسیم کر رہے ہیں جسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پارلیمنٹ اس عمل کو شفاف بنا رہی ہے اور آئین کے ذریعہ بااختیار بنانے کی پہل کر رہی ہے۔ ہم آئین کے معمار ہیں اور دیگر تمام ادارے اس کی توسیع ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی نااہلی سے متعلق قانون پر بھی نظر ثانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا جبکہ سسلین مافیا کے الفاظ بغیر کسی اپیل کے استعمال کیے گئے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئین نے ہمیں قوانین میں ترمیم کا حق دیا ہے اور عوامی مینڈیٹ نے ہمیں یہ اختیار دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس ایوان کو عوام کا مینڈیٹ حاصل ہے جو طاقت کا مرکز ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایوان کا لہجہ معذرت خواہانہ نہیں ہونا چاہئے کیونکہ اس قانون سازی کے لئے تمام تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ ہمارے اقدامات کی چھان بین کر رہی ہے۔ انہیں ایسا کرنے کا حق حاصل ہے لیکن وہ قانون سازی نہیں کر سکتے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کسی دوسرے کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر رہی، ہم اپیل کا حق دے رہے ہیں۔ عدلیہ کے ادارے میں کچھ جمہوریت ہونی چاہیے۔ اس عمل کے بعد اب قانون مضبوط ہو رہا ہے۔


Previous Post Next Post

Contact Form