بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اعلان کردہ پیٹرول سبسڈی اسکیم پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ریزیڈنٹ نمائندہ ایستھر پیریز روئز نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے پیٹرول سبسڈی اسکیم پر فنڈ سے مشاورت نہیں کی ہے۔
آئی ایم ایف پاکستان سے اس اسکیم کے بارے میں مزید تفصیلات طلب کر رہا ہے۔ ایستھر پیریز روئز نے کہا کہ آئی ایم ایف پہلے ہی غیر مالی اعانت اور بغیر ہدف کے سبسڈی کو مسترد کر چکا ہے۔
آئی ایم ایف عہدیدار نے کہا کہ پاکستان نے رکے ہوئے قرض پروگرام کی بحالی میں بہت پیش رفت کی ہے۔
گزشتہ ہفتے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ پیٹرولیم ریلیف پیکج کے تحت کم آمدنی والے غریب افراد کو ایندھن پر 50 روپے فی لیٹر سبسڈی دی جائے گی۔
اسلام آباد میں ریلیف پیکج پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پیٹرولیم ریلیف کم آمدنی والے صارفین کو دیا جائے گا جن کے پاس موٹر سائیکلیں، رکشے، 800 سی سی کاریں اور دیگر چھوٹی گاڑیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم سبسڈی کا پروگرام جلد شروع کیا جائے گا اور سبسڈی پروگرام کے موثر نفاذ کیلئے متعلقہ محکموں کے تعاون سے جامع حکمت عملی تشکیل دی جائے گی۔