ہتک عزت کیس میں سزا پانے کے بعد راہل گاندھی رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے نااہل

 

بھارت کی پارلیمنٹ نے حزب اختلاف کے سینئر رہنما راہول گاندھی کو ہتک عزت کے مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائے جانے کے ایک دن بعد نااہل قرار دے دیا ہے۔

پارلیمنٹ کے ایک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ راہول گاندھی کو لوک سبھا کی رکنیت کے لئے نااہل قرار دیا جاتا ہے۔

انہیں 2019 میں ایک انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے لقب کے بارے میں تبصرہ کرنے کے لئے عدالت نے قصوروار ٹھہرایا تھا۔

راہول گاندھی ریاست کیرالہ کے وائناڈ سے کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ تھے۔

وہ 30 دنوں کے لئے ضمانت پر ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ ریاست گجرات کی ایک عدالت کے ذریعہ دیئے گئے فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔
جمعہ کے روز کانگریس نے راجدھانی دہلی میں اپوزیشن لیڈروں کی قیادت میں احتجاجی مارچ کیا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پارلیمنٹ کے باہر وجے چوک کے علاقے میں سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں اور حزب اختلاف کے رہنما ایک بڑا بینر اٹھائے ہوئے ہیں جس پر لکھا ہے کہ 'جمہوریت خطرے میں ہے'۔

ٹی وی چینلز نے خبر دی ہے کہ کچھ قانون سازوں کو حراست میں لیا گیا کیونکہ سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں علاقے سے باہر جانے سے روک دیا تھا۔

احتجاج کرنے والے ارکان پارلیمنٹ نے راشٹرپتی بھون تک مارچ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جو صدر دروپدی مرمو کی سرکاری رہائش گاہ ہے۔

کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے الزام عائد کیا کہ راہول گاندھی کے خلاف کارروائی اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لئے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے جانچ کرانے کے ان کے مطالبے کا نتیجہ ہے۔

اس سال کے اوائل میں امریکی شارٹ سیلر ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے اس گروپ پر کئی دہائیوں تک اسٹاک ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اڈانی گروپ نے مالی دھوکہ دہی کے الزامات سے انکار کیا ہے۔


Previous Post Next Post

Contact Form