گوجرانوالہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج رانا زاہد اقبال خان نے گزشتہ سال اگست میں ثناء اللہ کے خلاف درج دہشت گردی کے مقدمے کی سماعت کی تھی۔
سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی عدالت نے رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 28 اپریل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما شہکاز اسلم کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کی شکایت پر اگست 2022 میں انڈسٹریل تھانے میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما کے خلاف درج مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔
ایف آئی آر
25 اگست کو وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت گجرات کے انڈسٹریل ایریا تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
ایف آئی آر عام شہری شہکاز اسلم کی شکایت پر درج کی گئی تھی۔
ایف آئی آر کے مواد کے مطابق ثناء اللہ نے 2021 میں معزز عدلیہ اور سرکاری عہدیداروں کو کھلم کھلا نشانہ بنایا۔