پاکستان نے گزشتہ 10 ماہ میں 11 ارب ڈالر ادا کیے، اسحاق ڈار

 

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنے قرضوں کی بروقت ادائیگی کی ہے اور گزشتہ 10 ماہ میں ہم نے 11 ارب ڈالر ادا کیے ہیں۔



وفاقی وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ہر غیر ملکی ادائیگی بروقت ادا کریں گے۔


انہوں نے کہا کہ ایک عجیب ذہنیت پاکستان کو ڈیفالٹ میں دیکھنا چاہتی ہے لیکن جو لوگ چاہتے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ ہو جائے وہ گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل غلط ثابت ہو رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایک ارب ڈالر کے بانڈز بروقت ادا کر دیے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اجلاس میں شرکت کے حوالے سے ابہام پیدا کیا گیا ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اجلاس میں میری شرکت کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں جس کا شیڈول ان ملاقاتوں سے کئی ہفتے قبل جاری کیا گیا تھا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مجھے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاس میں شرکت کے لیے 10 اپریل کو امریکا روانہ ہونا تھا۔


ایک آئینی بحران پیدا کیا گیا ہے۔ عدالت نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ پنجاب میں انتخابات کے لیے 21 ارب روپے جاری کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ 10 اپریل تک الیکشن کمیشن کو رقم جاری کرے۔


اس رقم کے حوالے سے وزارت خزانہ کی اہم ذمہ داری ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں نے ان حالات میں وزیراعظم کی ہدایت پر اپنا دورہ امریکا منسوخ کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے ملک کو یہ مالی اور معاشی بحران دیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف نے مجھے اجلاس میں شرکت سے روک دیا ہے۔ وہ ایسا نہیں کر سکا، پاکستان عالمی بینک کا رکن رہا ہے نہ کہ بھکاری۔

انہوں نے سوال کیا کہ آئی ایم ایف یا ورلڈ بینک مجھے امریکہ کے دورے سے کیسے روک سکتا ہے؟ انہوں نے مزید کہا، "میں موسم بہار کے اجلاس میں آن لائن موجود رہوں گا۔

Previous Post Next Post

Contact Form