مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھمبر گلی پونچ روڈ پر تیل سے بھرے بھارتی فوج کے ایک ٹرک میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں راشٹریہ رائفل فورس کے 5 جوان شہید اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔
اس حادثے نے بھارتی فوجی اسٹیبلشمنٹ کو پاکستان کو بدنام کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
قبل ازیں بھارتی ذرائع نے بتایا تھا کہ ٹرک آسمانی بجلی کی زد میں آیا اور بعد میں اس کی وجہ تبدیل کرتے ہوئے اسے نام نہاد دہشت گردانہ حملہ قرار دیا گیا۔
باوثوق ذرائع نے جمعرات کی شام دی نیوز کو بتایا کہ ہندوستانی پاکستان کو من گھڑت واقعے میں پھنسانے کے لئے فالس فلیگ آپریشن کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ذرائع نے یاد دلایا کہ بھارت تمام بین الاقوامی اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے متنازعہ جموں و کشمیر میں جی 20 کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے۔
جیسے ہی ٹرک پر آسمانی بجلی گرنے کی اطلاع بھارتی فوجی ہیڈکوارٹرز پہنچی، آرمی چیف کے ساتھ اعلیٰ رہنماؤں کی ملاقات ہوئی اور یہ واقعہ دہشت گرد حملے میں تبدیل ہوگیا۔ بھارتی میڈیا نے جیش محمد کی پراکسی تنظیم پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ (پی اے ایف ایف) کو شاذ و نادر ہی سنا اور کہا کہ اس نے دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اس پوسٹ میں پی اے ایف ایف نے سرینگر میں ہونے والے جی 20 اجلاس کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔ بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ سہ پہر تین بجے کے قریب راجوری سیکٹر میں بھمبر گلی اور پونچھ کے درمیان سے گزرنے والی فوج کی ایک گاڑی پر نامعلوم دہشت گردوں نے شدید بارش اور کم نظر آنے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فائرنگ کردی۔
دستی بموں کے ممکنہ استعمال کی وجہ سے گاڑی میں آگ لگ گئی۔ فوج نے کہا کہ اس علاقے میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے لئے تعینات راشٹریہ رائفلز یونٹ کے پانچ جوان بدقسمتی سے اس واقعہ میں اپنی جان گنوا چکے ہیں۔