پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق آل راؤنڈر اظہر محمود نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ہیڈ کوچ بننے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ بننا چاہتے تھے لیکن پی سی بی نے 11 ویں گھنٹے میں اپنا فیصلہ تبدیل کر دیا۔
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر اظہر محمود نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے فیصلہ سازی کے عمل اور ٹیم مینجمنٹ کے استحکام پر اس کے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مبینہ طور پر ہیڈ کوچ کے عہدے کے مضبوط امیدوار محمود کو افغانستان کے خلاف سیریز کے لیے منتخب نہیں کیا گیا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے بورڈ کے رویے کے بارے میں بات کی تھی۔
ایک انٹرویو میں اظہر محمود نے کہا کہ بورڈ کا فیصلہ سازی کا عمل غیر متوقع اور بے ترتیب ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ میں استحکام کا فقدان ہوسکتا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے پاکستان کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے کام کرنے سے انکار کی خبریں غلط ہیں۔ اظہر محمود نے واضح کیا کہ سرے کاؤنٹی کلب کے ساتھ معاہدے کی وجہ سے وہ طویل مدتی وعدہ کرنے سے قاصر ہیں تاہم وہ افغانستان سیریز کے لیے ٹیم کو جوائن کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اظہر محمود کا کہنا تھا کہ وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ پی سی بی نے ایک اور کوچ کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ پی سی بی نے عبدالرحمٰن کو افغانستان اور نیوزی لینڈ سیریز کے لیے پاکستان کا ہیڈ کوچ منتخب کیا۔
انہوں نے پاکستان ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر سے متعلق صورتحال پر بھی تبصرہ کیا، جنہیں بورڈ مبینہ طور پر ہیڈ کوچ کے طور پر بورڈ میں شامل کرنے کا خواہاں ہے۔
تاہم مکی آرتھر ڈربی شائر کے ساتھ اپنا معاہدہ چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں جس کی وجہ سے اظہر محمود کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر پاکستان کرکٹ کے بدلتے ہوئے حالات سے بخوبی آگاہ ہیں لہٰذا وہ غیر یقینی صورتحال میں پاکستان کے کل وقتی کوچ بننے کے بجائے ڈربی شائر کے ساتھ اپنے تین سالہ معاہدے کو اہمیت دیں گے۔