بحرین نیوز ایجنسی (بی این اے) اور قطری وزارت خارجہ نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ خلیجی ممالک قطر اور بحرین سفارتی تعلقات بحال کریں گے۔
یہ اقدام قطر کے خلاف عرب بائیکاٹ ختم ہونے کے دو سال بعد سامنے آیا ہے۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے جنوری 2021 میں قطر پر ساڑھے تین سال سے عائد پابندی ختم کر دی تھی۔ اس کے بعد بحرین کے علاوہ تمام نے سفری اور تجارتی روابط بحال کیے۔
بحرین اور قطر نے سعودی دارالحکومت ریاض میں خلیج تعاون کونسل کے صدر دفتر میں اپنے وفود کے درمیان ملاقات کے بعد تعلقات کی بحالی کے فیصلے کا باضابطہ بیان جاری کیا۔
ناکہ بندی کا خاتمہ
2017 ء میں قطر کے ساتھ تمام تعلقات منقطع کرنے کے بعد یہ تنازعہ عرب ہمسایہ ممالک کی جانب سے خطرہ سمجھی جانے والی اسلامی تحریکوں کی حمایت کے ساتھ ساتھ ترکی اور شیعہ مسلم طاقت ایران کے ساتھ اس کے تعلقات پر مرکوز تھا۔
ان چاروں ریاستوں کے قطر کے ساتھ اپنے ذاتی اختلافات بھی تھے۔ تاہم اس بائیکاٹ کا قطر کی معیشت پر بہت کم اثر پڑا۔ گزشتہ سال فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والا خلیجی ملک اپنے قدرتی گیس کے وسیع ذخائر کی وجہ سے دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک ہے۔
علاقائی طاقت کے حامل سعودی عرب نے قطر کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوششوں کی قیادت کی ہے اور مصر کے ساتھ مل کر سفارتی تعلقات کو دوبارہ قائم کیا ہے۔
بحرین، جو ایک سنی مسلم حکمرانی والی بادشاہت ہے، جس میں شورش زدہ شیعہ آبادی ہے، ایران کے ساتھ قطر کے تعلقات پر گہری بے چینی کا شکار ہے۔ بحرین کے قطر کے ساتھ بھی علاقائی تنازعات ہیں۔
ڈی ایچ / این ایم (رائٹرز، اے پی)