اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض حاصل کرنے کے قریب پہنچ گیا ہے اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے عالمی قرض دہندہ کو یقین دہانی کرائی جائے گی کہ وہ رواں ہفتے تک ملک کو ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ فراہم کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے رواں ہفتے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ کے حوالے سے تحریری ضمانت دیے جانے کا امکان ہے اور یہ خبر سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ واشنگٹن میں جاری سالانہ اجلاس کے دوران فنڈ حکام تک پہنچائیں گے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ جون میں ختم ہونے والے رواں مالی سال کے لیے ادائیگیوں کے توازن کو پورا کرنے کے لیے دوست ممالک اور کثیر الجہتی شراکت داروں سے بیرونی فنانسنگ کی یقین دہانی کرائے۔
گزشتہ ہفتے سعودی عرب نے 2 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا اور آئی ایم ایف کو آگاہ کیا تھا کہ وہ پاکستان کو فنانسنگ فراہم کرے گا۔ تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ اب بھی متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک ارب ڈالر قرض کے وعدے پر منحصر ہے۔
وزارت خزانہ کے باوثوق ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاملات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور جیسے ہی پاکستان کو خلیجی ریاست کی جانب سے تحریری ضمانت مل جائے گی آئی ایم ایف کو بھی تصدیق مل جائے گی۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے متحدہ عرب امارات کے حکام سے فنڈ کی شرائط کو پورا کرنے کی درخواست کی تھی۔
نقدی کے بحران سے دوچار 22 0 ملین افراد پر مشتمل یہ ملک تاریخ کے سب سے بڑے معاشی بحران سے گزر رہا ہے کیونکہ اس نے صارفین کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شرح سود کو تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔
دریں اثنا، آئی ایم ایف نے ملک کے لئے اپنی شرح نمو کی پیش گوئی کو 2 فیصد کے تخمینے سے کم کرکے 0.5 فیصد کردیا ہے کیونکہ ملک کو ڈالر کی کمی کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے سپلائی چین میں خلل پڑتا ہے اور کمپنیاں پیداوار روک دیتی ہیں۔