لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کی ٹیم نے پنجاب پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ مارا۔
پولیس نے چھاپے کے دوران سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے گھر میں کام کرنے والے ملازمین سمیت کم از کم 25 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
پنجاب کے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کے ڈائریکٹر جنرل سہیل ظفر چٹھہ کے پولیس دستے کے ہمراہ جائے وقوعہ سے چلے جانے کے بعد آٹھ گھنٹے تک جاری رہنے والی پولیس کارروائی رک گئی۔
اے سی ای ٹیم نے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ماڈل ٹاؤن کی سربراہی میں پولیس دستوں کے ہمراہ لاہور میں پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ مارا۔ چھاپے کے وقت پی ٹی آئی صدر کے گھر پر سینئر وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی۔
پولیس دیوار سے چھلانگ لگانے کے بعد گھر میں داخل ہوئی اور پولیس کے بکتر بند اہلکار (اے پی سی) نے رہائش گاہ کے مین گیٹ کو توڑ دیا۔
گھر میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران پولیس اہلکاروں کو بھی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ رہائش گاہ کے اندر سے لوگوں نے ان پر پتھراؤ کیا۔
مونس الٰہی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پنجاب پولیس اس وقت میرے والد کی گرفتاری کے لیے ہماری رہائش گاہ پر موجود ہے۔ ان کی ضمانت کی سماعت کو تمام میڈیا اداروں نے کوریج دی۔ وزیراعظم @ImranKhanPTI بالکل درست کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے۔
Punjab police is at our residence to arrest my father right now in a case for which he got bail today. His bail hearing was covered by all media outlets. PM @ImranKhanPTI is absolutely right : Rule of Law has ended in Pakistan.
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) 28 اپریل، 2023