لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ نے پنجاب بھر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر رینجرز کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے سرکلر سمری کے ذریعے بلوچستان میں پاک فوج کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔ سیکیورٹی صورتحال میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج کے دستے تعینات کیے جائیں گے۔
پنجاب میں نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کی منظوری انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کی دفعہ 7 کے تحت دی گئی تھی۔ پنجاب حکومت نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے رینجرز کی تعیناتی کے لیے وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی۔
پنجاب حکومت نے صوبے کے تمام اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے راولپنڈی، ملتان اور صوبے کے دیگر شہروں میں دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
تمام ریلیوں، جلسوں اور جلوسوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ڈبل سواری اور اسلحہ لے جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پنجاب حکومت نے ایک آرڈیننس بھی جاری کیا ہے جس میں ڈپٹی کمشنرز کو امن برقرار رکھنے کے لئے اپنے اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے ضابطہ فوجداری ترمیمی آرڈیننس 2023 جاری کردیا۔ یہ قانون ڈپٹی کمشنر کو خود دفعہ 144 نافذ کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کو انتہائی ہنگامی صورتحال میں اپنے ضلع میں امن عامہ برقرار رکھنے کے لئے دفعہ 144 نافذ کرنے کے لئے صوبائی کابینہ کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر یا دیگر افسر دفعہ 144 کے تحت احکامات جاری کرسکتے ہیں۔