حکومت پاکستان نے بجٹ کی تیاری کے حوالے سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ٹیم کے ساتھ باضابطہ مشاورت کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سرکاری مشاورت کا عمل 15 مئی سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی بجٹ کا پہلا حصہ تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آئی ایم ایف کی ٹیم کے ابتدائی اجلاس میں انہیں بجٹ کی نوعیت سے آگاہ کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارتوں اور ڈویژنز کے اخراجات، رواں مالی سال کے لیے مکمل اور جاری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے تخمینوں پر کام جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو آف پاکستان (ایف بی آر) نے ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے تعین کے لیے ورکنگ پیپر پر کام شروع کردیا ہے۔
جبکہ افراط زر کی شرح کا تخمینہ 20 سے 25 فیصد لگایا گیا ہے جبکہ جی ڈی پی گروتھ 3 سے 3.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔