لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ سے القادر ٹرسٹ کیس میں 9 مئی کو ہونے والے تشدد کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی سربراہ نے ان پر زور دیا کہ وہ کل شام ساڑھے پانچ بجے سے ساڑھے چھ بجے تک اپنے گھروں سے باہر نکلیں اور اپنے پڑوس میں کسی جگہ جمع ہوں جس پر 'آئین بچاؤ، ملک بچاؤ' لکھا ہوا پلے کارڈ ہو۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے متعدد مقدمات میں ضمانت ملنے کے باوجود پولیس نے انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے باہر جانے سے روک دیا۔ انہوں نے مزید کہا، 'پولیس مجھے کمرہ عدالت کے باہر ایم پی او (مینٹیننس آف پبلک آرڈر) کے تحت گرفتار کرنا چاہتی تھی۔
عمران خان نے جمہوریت کو بچانے پر عدلیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی جمہوریت ایک باریک دھاگے میں لٹکی ہوئی ہے۔ انہوں نے پاکستان کے عوام پر زور دیا کہ وہ عدلیہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں، مافیا عدالتوں کو دھمکیاں دے رہا ہے اور ان پر حملہ کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مافیا عدلیہ پر حملہ کر رہا ہے کیونکہ یہ ان کی 'کرپشن' میں واحد رکاوٹ ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے سپریم کورٹ پر حملے کا حکم دیا تھا اور اس وقت کے چیف جسٹس کو برطرف کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں نواز شریف نے اقتدار کی خاطر آزاد عدلیہ کو تباہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی اس وقت ختم ہوتی ہے جب آزاد عدلیہ پر سمجھوتہ کیا جاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی نہ ہونے کی واحد وجہ یہ ہے کہ وہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ان کے خلاف درج 145 مقدمات جعلی ہیں، جعلی مقدمات میں جیل جانے سے بچانے پر اعلیٰ عدلیہ کی تعریف کرتے ہیں۔