لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد حسین، پرویز خٹک اور شیخ رشید کو طلب کرلیا۔
سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین، سابق وزیر دفاع پرویز خٹک شیخ رشید کو کل جبکہ پی ٹی آئی کے سابق رہنما اسد عمر کو 31 مئی کو طلب کرلیا گیا ہے۔
اس سے قبل شیخ رشید کو 24 مئی کو طلب کیا گیا تھا لیکن ان کے وکیل پیش ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو 9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے القادر ٹرسٹ کیس سے بھی گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ دو مقدمات کی سماعت کے لیے موجود تھے۔ عمران خان کی گرفتاری سے ملک بھر میں بدترین تشدد ہوا۔
پانچ سال قبل جب برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے اہل خانہ کے ساتھ 190 ملین پاؤنڈ کے معاہدے پر اتفاق کیا تھا۔
این سی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس تصفیے میں برطانیہ کی ایک پراپرٹی ون ہائیڈ پارک پلیس، لندن، ڈبلیو ٹو ٹو ایل ایچ بھی شامل ہے جس کی مالیت تقریبا پانچ کروڑ پاؤنڈ ہے اور تمام رقم ملک ریاض کے منجمد اکاؤنٹس میں جمع ہوئی ہے۔
برطانیہ میں ریاض کی جائیداد اور اثاثوں کی تحقیقات کے لئے این سی اے کے اقدام کا پہلا ریکارڈ دسمبر 2018 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اقتدار میں آنے کے فورا بعد سامنے آیا تھا۔ کرائم ایجنسی نے 14 اگست 2019 کو ایک پریس ریلیز میں کہا: "این سی اے کو آٹھ بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جن میں مجموعی طور پر 100 ملین پاؤنڈ سے زیادہ ہیں، جو مبینہ طور پر بیرون ملک رشوت اور بدعنوانی سے حاصل کیے گئے تھے۔ دسمبر 2018 میں ایک سماعت کے بعد ایک متعلقہ شخص کے پاس موجود تقریبا 20 ملین پاؤنڈ منجمد کر دیے گئے تھے۔