اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جو لوگ انتخابات نہیں چاہتے وہ ملک میں تشدد چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے گرفتاری کے وقت وارنٹ گرفتاری مانگے تھے لیکن حکام نے انکار کردیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ سے اغوا کیا گیا اور مجرم کی طرح لاٹھیوں سے مارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میرے اغوا کے بعد ملک میں کیا ہو رہا ہے۔
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی تشدد کو فروغ نہیں دیا کیونکہ ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف انصاف پر مبنی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تین رکنی بینچ نے انہیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عمران خان کی کمرہ عدالت کے اندر سے رینجرز کی جانب سے گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے عمران خان کو پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہ قیدی کی حیثیت سے نہیں بلکہ پولیس لائن ز گیسٹ ہاؤس میں رہیں اور اسلام آباد پولیس کے سربراہ کو سابق وزیراعظم کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہیں کل (جمعہ) صبح اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔