عمران خان نے پی ڈی ایم کے دور حکومت کو ہماری تاریخ کا بدترین معاشی سال قرار دے دیا

 

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کی معاشی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ملکی تاریخ کا بدترین معاشی سال قرار دیا ہے۔



سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال پی ٹی آئی کی حکومت کو ہٹانے کے بند کمرے کے فیصلے کے نتیجے میں معیشت تنزلی کا شکار ہوئی۔


انہوں نے کہا کہ جب ایک شخص نے بند دروازوں کے پیچھے ہماری حکومت کو ہٹانے اور تین دہائیوں سے پاکستان کو لوٹنے والے دھوکے بازوں کے اسی گروہ کو واپس لانے کا فیصلہ کیا تو اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہماری معیشت تنزلی کا شکار ہو گئی۔


انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پی ڈی ایم نے گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کے عوام کو اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا پی ڈی ایم نے کیا ہے۔


پی ٹی آئی سربراہ نے اسے ہماری تاریخ کا بدترین معاشی سال قرار دیا۔

انہوں نے گزشتہ سال کے معاشی نقصانات کے اعداد و شمار بھی شیئر کیے اور پی ڈی ایم کو "پاکستان تباہی تحریک" قرار دیا۔


رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو 0.29 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں یہ شرح 6.1 فیصد تھی۔


مالی سال 2022 کے دوران صنعتی ترقی کی شرح 6.83 فیصد ظاہر کی گئی ہے جو گزشتہ مالی سال کے دوران 2.9 فیصد کم تھی جبکہ پی ٹی آئی کے دور میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) میں 7.98 فیصد کی کمی کے مقابلے میں 11.90 فیصد اضافہ ہوا۔


عمران خان کے دور میں خدمات اور تعمیرات کے شعبے میں بالترتیب 1.90 اور 2.25 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پی ڈی ایم کے دور میں خدمات کے شعبے میں صرف 0.85 فیصد اور تعمیرات کے شعبے میں 5.53 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ان کی حکومت کے دوران برآمدات کی مالیت (جولائی تا اپریل) 26.24 ارب ڈالر تھی جو پی ڈی ایم کے دور میں کم ہو کر 23.18 ارب ڈالر رہ گئی۔


جولائی تا اپریل ترسیلات زر تحریک انصاف کے دور حکومت میں 26.14 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو پی ڈی ایم حکومت کے دور میں کم ہو کر 22.74 ارب ڈالر رہ گئیں۔

Previous Post Next Post

Contact Form