پاکستان نے سابق وزیراعظم عمران خان پر سفری پابندی عائد کردی

 


وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے عمران خان، ان کی اہلیہ اور پی ٹی آئی کے سیکڑوں رہنماؤں کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی ہے۔

پاکستان کی حکومت نے سابق وزیر اعظم عمران خان، ان کی اہلیہ اور سیکڑوں سیاسی معاونین کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی ہے۔

امیگریشن اور بارڈر کنٹرول کی ذمہ دار وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے خان کا نام نو فلائی لسٹ میں ڈال دیا ہے، کم از کم دو عہدیداروں نے جمعہ کو خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو تصدیق کی۔

حکام کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 500 سے زائد رہنماؤں اور ارکان کا نام بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

''یہ ہر معاملے میں ایک معیاری عمل ہے۔ ایک عہدیدار نے ڈی پی اے کو بتایا کہ عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کرنے والے تمام افراد کو ملک چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے۔

خان نے جمعہ کے روز انہیں نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ میرا بیرون ملک جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ میرا بیرون ملک کوئی جائیداد یا کاروبار نہیں ہے اور نہ ہی ملک سے باہر میرا کوئی بینک اکاؤنٹ ہے۔

عمران خان کی حکومت نے 2018 سے 2022 کے درمیان کئی اپوزیشن رہنماؤں کو بیرون ملک جانے سے بھی روک دیا تھا۔

بعد ازاں جمعہ کو خان نے ریاستی عہدیداروں سے فوری بات چیت کی اپیل کی۔

عمران خان نے یوٹیوب پر لائیو ٹاک کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ملک انتشار کی جانب بڑھ رہا ہے، 'میں مذاکرات کی اپیل کرنا چاہتا ہوں کیونکہ اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے وہ کوئی حل نہیں ہے۔

عمران خان کے خلاف یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 70 سالہ سابق کرکٹ اسٹار کے لیے قانونی چیلنجز میں اضافہ ہو رہا ہے، جب ان کے حامیوں نے 9 مئی کو ان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران فوج کے ہیڈ کوارٹر ز سمیت اہم فوجی تنصیبات پر دھاوا بول دیا تھا۔

اس کے بعد سے پی ٹی آئی کے درجنوں سابق اراکین اسمبلی نے عمران خان سے دوری اختیار کر لی ہے اور ملک گیر کریک ڈاؤن کے دوران ان کے چار ہزار سے زائد حامیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں پی ٹی آئی کے رہنما اور صحافی بھی شامل ہیں۔

Previous Post Next Post

Contact Form