فواد چوہدری نے پی ٹی آئی اور سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلی

 



پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں نے 9 مئی کے واقعات کی واضح طور پر مذمت کی تھی، میں نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے میں نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور عمران خان سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔

اس سے قبل منگل کے روز پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں شیریں مزاری، فیاض الحسن چوہان، بلال غفار اور ملک بھر کے دیگر رہنماؤں نے پارٹی اور سیاست چھوڑ دی تھی۔

القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے سامنے پیشی کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اپنے کارکنوں اور رہنماؤں پر ترس آتا ہے کیونکہ ان پر پارٹی چھوڑنے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سینئر رہنما مسرت چیمہ کو اڈیالہ جیل کے باہر سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔

جیل سے باہر آتے ہی دونوں رہنماؤں کو نامعلوم مقدمات میں دوبارہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔

شاہ محمود قریشی کی بیٹی نے پولیس سے درخواست کی کہ انہیں ان کے والد سے ملنے دیا جائے اور ملاقات کے ایک منٹ بعد شاہ محمود قریشی کو پولیس حراست میں لے گئی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں پارٹی نہیں چھوڑ رہا، میں پارٹی کے ساتھ ہوں، پارٹی کے ساتھ رہوں گا۔ قریشی نے اپنی بیٹی سے کہا کہ وہ اس کے لئے روزمرہ کا سامان لائے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اہم ترین رہنما شیریں مزاری نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

انہوں نے یہ اعلان منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ 9 اور 10 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات کی شدید مذمت کرتی ہیں اور متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں 9 اور 10 مئی کے واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔

شیریں مزاری نے ریاستی اداروں کے احترام کی اہمیت پر زور دیا اور ان کے خلاف کسی بھی جارحیت کی مذمت کی۔

انہوں نے خاص طور پر جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) اور پارلیمنٹ جیسے اہم اداروں پر حملوں کا ذکر کیا اور زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات کی مذمت کی جانی چاہئے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کرنے کی پہل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے منصفانہ اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں انکوائری کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے بعد سے میں پی ٹی آئی یا کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں رہوں گی۔

شیریں مزاری نے اپنے بچوں اور اپنی والدہ کے ساتھ غیر متزلزل وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی اہمیت پر زور دیا اور اس وقت ان کی اہمیت کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا۔

Previous Post Next Post

Contact Form