سعودی عرب اور امریکہ نے تصدیق کی ہے کہ متحارب سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان براہ راست مذاکرات ہفتے کے روز جدہ میں شروع ہوں گے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کی جانب سے جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور امریکا 6 مئی 2023 کو جدہ میں سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات کے آغاز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
سعودی عرب اور امریکہ دونوں فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ سوڈانی قوم اور اس کے عوام کے مفادات کو مدنظر رکھیں اور جنگ بندی اور تنازعکے خاتمے کے لیے بات چیت میں فعال طور پر شامل ہوں، جس سے سوڈانی عوام کو مشکلات سے نجات ملے گی اور متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔
سعودی عرب اور امریکہ ان ممالک اور تنظیموں کی کوششوں پر بھی زور دینا چاہیں گے جنہوں نے ان مذاکرات کی حمایت کی، جن میں کواڈ ممالک (مملکت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ)، لیگ آف عرب اسٹیٹس اور سہ فریقی میکانزم کے شراکت دار شامل ہیں۔ اے یو، آئی جی اے ڈی)۔
آخر میں، سعودی عرب اور امریکہ ایک وسیع تر مذاکراتی عمل کے لئے مربوط بین الاقوامی حمایت جاری رکھنے پر زور دیتے ہیں جس میں تمام سوڈانی فریقوں کو شامل کیا جانا چاہئے۔
جدہ کا اقدام اس لڑائی کو ختم کرنے کی پہلی سنجیدہ کوشش ہے جس نے سوڈانی حکومت کو مفلوج کر دیا ہے اور برسوں کی بدامنی اور بغاوتوں کے بعد ملک کی سیاسی منتقلی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یہ تنازع 15 اپریل کو عبدالفتاح البرہان کی فوج اور سابق ملیشیا رہنما محمد حمدان ڈاگلو کے آر ایس ایف کے کمانڈر محمد حمدان ڈاگالو کے درمیان اس وقت شروع ہوا تھا جب سویلین پارٹیوں کے ساتھ ایک نئی منتقلی کے بین الاقوامی حمایت یافتہ منصوبے کی ناکامی ہوئی تھی۔
امریکہ سمیت مغربی طاقتوں نے ایک نئی منتقلی اور ایک سویلین حکومت کے منصوبے کی حمایت کی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعے کے روز سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے سوڈان میں مستقل جنگ بندی کے لیے ثالثی کی مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔