پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ان الزامات پر ردعمل کا اظہار کیا ہے کہ ان کی جماعت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بدنام کرنے کے لیے ایک معروف کارکن کے گھر پر چھاپہ مار کر ریپ کا منصوبہ بنایا تھا۔
عمران خان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند گھنٹے قبل رانا ثناء اللہ نے فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ایک ٹیلی فون کال پکڑی ہے جس میں پی ٹی آئی کے ایک معروف کارکن کے گھر پر چھاپہ مارنے اور ریپ کرنے کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا جا رہا تھا۔
وزیر داخلہ نے اپنے دعوے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
دریں اثنا، اسلام آباد پولیس نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تھانوں، دفاتر اور جیلوں میں کیمرے مناسب طریقے سے کام کر رہے ہیں تاکہ "اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے منصوبوں" سے بچا جا سکے۔ پولیس فورس نے نوٹ کیا کہ "اداروں کو بدنام کرنے کے لئے ایک منصوبہ بند مہم" شروع کی گئی ہے جس کے تحت عہدیداروں کو ان کے عہدے سے قطع نظر نشانہ بنایا جائے گا۔ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ 'اگرچہ تمام خواتین قابل احترام ہیں لیکن کچھ کو اس مہم میں استعمال کیا جا سکتا ہے'۔If there were any doubts about women being mistreated in jails, this press conference from this certified criminal should remove all such doubts.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 28, 2023
He is so obviously trying to cover up and preempt the horror stories about to break in the media.
Women have never been so… pic.twitter.com/ig06rvsdsl