نجم سیٹھی پاکستان کرکٹ بورڈ کے اگلے سربراہ بننے کی دوڑ سے دستبردار ہوگئے ہیں۔
نجم سیٹھی گزشتہ دسمبر میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے مقرر کردہ عبوری انتظامی کمیٹی کی سربراہی کے بعد پی سی بی کے چیئرمین کے عہدے پر برقرار رہنے کے لیے پسندیدہ تھے۔ عبوری کمیٹی کی مدت بدھ کو ختم ہونے والی تھی۔
وزیر اعظم پاکستان میں کرکٹ بورڈ کے سرپرست ہیں اور پی سی بی بورڈ آف گورنرز میں براہ راست دو ارکان کا تقرر کرتے ہیں اور ان میں سے ایک چیئرمین منتخب ہوتا ہے۔
آصف علی زرداری کی سربراہی میں پاکستان پیپلز پارٹی حکومت میں نواز شریف کی اتحادی جماعت ہے اور حالیہ ہفتوں میں مطالبہ کر رہی ہے کہ اس کے امیدوار کو پی سی بی کا نیا چیئرمین ملنا چاہیے کیونکہ اس کے پاس اتحاد میں کھیلوں کی وزارت ہے۔
نجم سیٹھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں آصف زرداری اور شہباز شریف کے درمیان تنازع کی ہڈی نہیں بننا چاہتا۔ اس طرح کے عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال پی سی بی کے لئے اچھی نہیں ہے۔ ان حالات میں میں چیئرمین پی سی بی کا امیدوار نہیں ہوں۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو نیک خواہشات۔
سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف، جنہیں پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل ہے، وزیر اعظم کی جانب سے مقرر کیے جانے والے دو امیدواروں میں سے ایک ہوں گے۔
نجم سیٹھی نے گزشتہ دسمبر میں رمیز راجہ کی جگہ لی تھی اور 2019 کے بورڈ کے آئین کو منسوخ کرنے کے بعد 2014 کے آئین کے تحت کھیل کے ڈومیسٹک اسٹرکچر کو بحال کرنے کے لیے انہیں 120 دن کا وقت دیا گیا تھا۔
نجم سیٹھی نے کرکٹ کے کچھ بڑے فیصلے کیے جن میں مکی آرتھر کی بطور ڈائریکٹر کرکٹ اور گرانٹ بریڈبرن کی ہیڈ کوچ کے طور پر تقرری شامل ہے۔ گزشتہ ہفتے جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر مورنے مورکل کو چھ ماہ کے لیے قومی ٹیم کا بولنگ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔
Tags
pcb