روس کا یوکرین کے حملوں کو پسپا کرنے کا دعوی

 

روس کی وزارت دفاع نے منگل کے روز کہا ہے کہ اس کی افواج نے ڈونیٹسک کے جنوبی حصے میں مکاریوکا، ریونوپل اور پریچسٹیوکا کے دیہاتوں کے قریب یوکرین کے حملوں کو پسپا کر دیا ہے۔

اپنی روزانہ کی بریفنگ میں وزارت دفاع نے یہ بھی کہا کہ یوکرین جنوبی ڈونیٹسک اور باخموت کے علاقوں میں حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔



یوکرین نے کہا ہے کہ اس کی افواج نے گزشتہ ہفتے طویل عرصے سے متوقع جوابی کارروائی شروع کرنے کے بعد سے جنوب مشرقی علاقوں میں روسی افواج سے متعدد دیہات وں پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔


منگل کے روز یوکرین نے اپنے جوابی حملے کے ابتدائی مراحل میں مزید کامیابیوں کی اطلاع دی تھی ، لیکن یہ بھی کہا تھا کہ روسی افواج اپنے زیر قبضہ علاقے کے دفاع کے لئے "ہر ممکن کوشش" کر رہی ہیں۔

نائب وزیر دفاع نے کہا کہ یوکرین کی افواج چھوٹے مشرقی شہر باخموت کے قریب 250 میٹر (275 گز)، مشرقی یوکرین میں توریٹسک محاذ پر 200 میٹر اور بندرگاہی شہر بردیانسک کی سمت میں 500 میٹر سے 1 کلومیٹر آگے بڑھ چکی ہیں۔


مالیار نے کہا کہ یوکرین کی افواج نے 3 مربع کلومیٹر (1.16 مربع میل) تک کے علاقے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے لیکن یہ نہیں بتایا کہ کس مدت میں۔


انہوں نے پیر کو دیر گئے کہا کہ یوکرین کی افواج نے 6.5 کلومیٹر کی پیش قدمی کی ہے اور 90 مربع کلومیٹر کے علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔ یہ اب بھی 40،000 مربع میل کا صرف ایک حصہ تھا جو روس کے قبضے میں ہے۔

ملیر نے منگل کی صبح ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر لکھا کہ "دشمن ان پوزیشنوں کو برقرار رکھنے کے لئے سب کچھ کر رہا ہے جن پر اس نے قبضہ کر لیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ روسی افواج کو فضائی مدد حاصل ہے اور وہ یوکرین کے فوجیوں پر توپ خانے سے شدید فائرنگ کر رہے ہیں اور یوکرین کے فوجیوں کو "مسلسل بارودی سرنگوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو ٹینک شکن کھائیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا، "یہ سب دشمن یونٹوں کی طرف سے بکتر بند گاڑیوں پر مسلسل جوابی حملوں اور اے ٹی جی ایمز [ٹینک شکن گائیڈڈ میزائل] اور کامیکاز ڈرونز کے بڑے پیمانے پر استعمال کے ساتھ ملا ہوا ہے۔

Previous Post Next Post

Contact Form