لندن پولیس نے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اور یوٹیوبر عادل راجا کو کئی گھنٹوں کی پوچھ گچھ کے بعد رہا کر دیا۔
عادل راجہ کے وکیل مہتاب عزیز نے لندن میں ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ یوٹیوبر عادل راجہ کو پولیس نے تحقیقات کے بعد رہا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عادل راجہ کو پولیس نے تقریبا آٹھ گھنٹے تک حراست میں رکھا۔
مہتاب عزیز کا کہنا تھا کہ عادل راجہ نے پیر کو اپنا یوٹیوب چینل بند کرنے کی بات کی تھی، منگل کو گرفتاری کے بعد عادل راجہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کے بعد عادل راجہ اور ان کے اہل خانہ کے فون بھی فی الحال بند ہیں۔
وکیل مہتاب عزیز کا مزید کہنا تھا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ عادل راجہ کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عادل راجہ کسی غلط کام میں ملوث ہوتا تو میں خود پولیس کو اس کی اطلاع دیتا لیکن مجھے یقین ہے کہ عادل راجہ کسی غلط کام میں ملوث نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اور یوٹیوبر عادل راجہ کے خلاف پاکستان میں 9 مئی کے واقعات میں ریاست پاکستان کے خلاف عوامی جذبات بھڑکانے پر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پاکستانی حکام کی جانب سے عادل راجہ کے خلاف متعدد شکایات درج کرائی گئی ہیں۔