رانا ثنا نے کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کی مخالفت کردی

 


اسلام آباد:
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگائی جانی چاہیے کیونکہ ماضی میں کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے سے مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے متنبہ کیا کہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں۔ بصورت دیگر ملک کی معیشت خراب ہو جائے گی۔

تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں ہونی چاہیے۔ ماضی میں سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کی گئی تھی لیکن پابندی سے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 9 مئی کے تشدد میں ملوث افراد کا احتساب کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ریاست کے خلاف بغاوت کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جناح ہاؤس پر حملے میں پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں لیکن عدالتیں انہیں بے مثال ریلیف دے رہی ہیں۔

وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے معاشی اور سیاسی مسائل کو حل کرنے کے لئے بروقت انتخابات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات بروقت نہ ہوئے تو 6 ماہ میں معیشت مزید خراب ہو جائے گی۔
تاہم اس کے ساتھ ہی وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ انتخابات اس طرح ہونے چاہئیں کہ ان کے نتائج سب کے لیے قابل قبول ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2018 کے انتخابات کے نتائج پر جماعتوں کو تحفظات تھے لیکن "ہم نے مفاہمت کا راستہ اپنایا"۔

حکمران جماعت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مستقبل کے بارے میں پوچھے جانے پر رانا ثناء اللہ، جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ہیں، نے زور دے کر کہا کہ یہ انتخابی اتحاد نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں الگ الگ اپنے امیدوار میدان میں اتاریں گی۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے پاس پنجاب میں ایک بڑا ووٹ بینک ہے جو کسی اور کے پاس نہیں جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا اپوزیشن کا ووٹ پی ٹی آئی کا تھا جو اب دو یا تین حصوں میں تقسیم ہوجائے گا۔ یہ پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) ، (پی ٹی آئی کے سابق رہنما) جہانگیر ترین اور مسلم لیگ (ن) کو آئے گا۔


Previous Post Next Post

Contact Form