پہلا روسی آئل کارگو کراچی بندرگاہ پہنچ گیا

 


45 ہزار میٹرک ٹن رعایتی خام تیل لے کر پہلا روسی کارگو آج شام کراچی بندرگاہ پہنچا۔ پاکستان ریفائنری اس شپمنٹ کو سنبھالے گی۔ پچاس ہزار میٹرک ٹن خام تیل کی ایک اور کھیپ اگلے ہفتے کراچی پہنچے گی۔
پہلا روسی تیل کارگو.

وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ روسی تیل لے کر ایک بحری جہاز بالآخر اتوار کو کراچی پہنچ گیا اور اسے ملک کے لئے "تبدیلی کا دن" قرار دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شہباز شریف نے کہا کہ میں نے قوم سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کیا ہے۔ یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پہلا روسی رعایتی خام تیل کارگو کراچی پہنچ گیا ہے اور کل سے تیل کی ترسیل شروع ہو جائے گی۔
اپریل میں پاکستان نے اسلام آباد اور ماسکو کے درمیان طے پانے والے ایک نئے معاہدے کے تحت رعایتی روسی خام تیل کا پہلا آرڈر دیا تھا۔

روسی بحری جہاز پیور پوائنٹ 183 میٹر لمبا آئل ٹینکر ہے جو 45 ہزار میٹرک ٹن تیل لے کر بندرگاہ پر برتھ نمبر 2 پر لنگر انداز ہے۔

اس موقع پر اپنی خوشیوں کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم خوشحالی، معاشی ترقی اور توانائی کے تحفظ اور کفایت شعاری کی جانب ایک قدم آگے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا روسی آئل کارگو ہے جو پاکستان آیا ہے اور پاکستان اور روس کے درمیان نئے تعلقات کا آغاز ہے۔
میں ان تمام لوگوں کی تعریف کرتا ہوں جو اس قومی کوشش کا حصہ رہے اور روسی تیل کی درآمد کے وعدے کو حقیقت میں بدلنے میں اپنا کردار ادا کیا۔

پاکستان کو ابتدائی طور پر روس سے جہاز کے 27 اور 28 مئی کو عمان پہنچنے کی توقع تھی۔

عہدیدار نے مزید کہا کہ یہ جہاز 21 اپریل کو روسی بندرگاہ پر یورال خام تیل سے بھرا ہوا تھا لیکن تکنیکی وجوہات کی بنا ء پر اسے 10 دن کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔

اس کے بعد یہ 17 مئی کو مصر کی نہر سوئز پہنچا جہاں اس نے نہر عبور کرنے کے لیے 12 دن تک لمبی قطار میں انتظار کیا۔

باقی 50 ہزار ٹن روسی خام تیل 20 جون کو پورٹ قاسم پہنچایا جائے گا۔ حکام نے کہا تھا کہ وہ روسی خام تیل کی محفوظ اور ہموار آمد کو یقینی بنائیں گے۔ عہدیدار نے کہا تھا کہ روسی خام تیل کی آمد میں تاخیر لاجسٹک چیلنجوں کی وجہ سے ہے۔


Previous Post Next Post

Contact Form