رومانیہ کے ایک جج نے اینڈریو ٹیٹ اور ان کے بھائی ٹرسٹن کی خواتین کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کے لحاظ سے 'خاص طور پر خطرناک' قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ وہ متاثرین پر مستقل نفسیاتی کنٹرول حاصل کرنے کی ان کی صلاحیت اور کوشش کر رہے ہیں۔ جس میں مسلسل تشدد کی کارروائیوں کا سہارا لینا بھی شامل ہے۔"
یہ تبصرہ بخارسٹ کی مرکزی عدالت کی جانب سے ایک تحریری بیان میں سامنے آیا، جس میں جج نے گزشتہ ہفتے بھائیوں کی نظر بندی میں توسیع کی وجوہات بیان کیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کو محفوظ بنانے اور مستقبل کے کسی بھی مقدمے میں مشتبہ افراد کی موجودگی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ، حراست کو اس معاملے کے ارد گرد سماجی تناؤ اور عوامی نظم و ضبط کو منظم کرنے کی ضرورت کی وجہ سے جائز ٹھہرایا گیا تھا۔
ٹیٹ کو 27 فروری تک اضافی 30 دن کے لیے حراست میں رکھا گیا ہے جبکہ پولیس ریپ اور انسانی اسمگلنگ کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ دونوں ہی الزامات سے انکار کرتے ہیں۔
اپنی وضاحت میں جج نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ٹیٹ برادران کمزور متاثرین کی شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور "اسمگلروں کے بجائے انہیں مجرم سمجھتے ہیں جو ان کا استحصال کرکے بھاری منافع حاصل کرتے ہیں"۔
انہوں نے کہا کہ ان کے بیان میں استغاثہ کے اس دعوے کو بھی شامل کیا گیا تھا کہ ٹیٹ س کی جانب سے بھرتی کی جانے والی خواتین کو صرف پانچ منٹ کے وقفے کے ساتھ مسلسل 12 گھنٹے کام کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔