اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات میں تاخیر سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت دوبارہ شروع کردی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس مراد علی شاہ اور جسٹس مندوخیل پر مشتمل 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الٰہی نے سماعت کی۔
انہوں نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عابد زبیری پر بھی اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم نامے سے ان کا نام نکال دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت میں جو لکھا ہے وہ عدالتی حکم کا حصہ نہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت میں جو لکھا ہے وہ عدالتی حکم کا حصہ نہیں۔
سماعت کے دوران ایک موقع پر جسٹس مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا گورنر اور صدر اس معاملے میں کابینہ سے مشورہ لینے کے پابند ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وہ خود انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرسکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق صدور اور گورنرز کابینہ کے مشورے پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔