اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے تبادلے کا حکم معطل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ چیف الیکشن کمشنر کہاں ہیں، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سابق سی سی پی او لاہور غلام ڈوگر کا تبادلہ زبانی طور پر کیا جائے۔ تحریری درخواست 24 جنوری کو موصول ہوئی تھی اور درخواست 6 فروری کو قبول کی گئی تھی۔
جسٹس منیب نے استفسار کیا کہ کیا زبانی درخواستیں معمول کے مقدمات میں بھی قبول کی جاتی ہیں؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پہلے زبانی درخواست قبول کی گئی اور پھر تحریری عمل کیا گیا۔ کیا سرکاری فیصلے زبانی طور پر کیے جاتے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ صرف الیکشن کمیشن ہی تبادلے کے احکامات جاری کر سکتا ہے، چیف الیکشن کمشنر نہیں۔ کیا کوئی دستاویز یا ثبوت ہے کہ الیکشن کمیشن نے سی ای سی کو اختیار دیا ہے؟
اس پر ڈی جی الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا کہ اس کا کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق سی سی پی او لاہور کے تبادلے کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) کو دوبارہ طلب کرلیا۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ سابق سی سی پی او لاہور کا تبادلہ الیکشن کمیشن کی اجازت سے کیا گیا۔
واضح رہے کہ گورنر ہاؤس پر حملے کے ایک روز بعد وفاقی حکومت نے کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور غلام محمود ڈوگر کو معطل کردیا تھا۔