لاہور:سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ جیلوں میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے جنہوں نے جیل بھرو تحریک کے دوران حکام کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔
عمران خان نے جیل بھرو تحریک کے دوسرے روز کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کیا جس میں بڑی تعداد میں رہنماؤں اور کارکنوں نے موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے حکام کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔
انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک کے دوران گرفتاریوں کے لیے پیش ہونے والوں کو جیلوں میں دہشت گردوں کے ساتھ رکھا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ وہ سیاسی قیدی ہیں جنہیں علیحدہ بیرک میں رکھا جانا چاہیے۔
خان نے جیل بھرو تحریک کے سیاسی قیدیوں کو مختلف شہروں کی جیلوں میں بھیجنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
کیا آپ سوچ رہے ہیں کہ ان اقدامات کے بعد ہم ڈر جائیں گے؟ اگر لوگوں کو اپنی گرفتاری کا خوف ہے تو وہ پشاور میں اپنے گھروں سے باہر کیوں نکلیں گے؟ آپ کل راولپنڈی میں لوگوں کو نکلتے ہوئے دیکھیں گے۔ اگر ہم نے احتجاج کا پرامن طریقہ اختیار نہیں کیا تو قوم مشتعل ہو جائے گی اور یہ تباہ کن ہوگا۔
سابقہ گرفتاریوں اور نظر بندیوں کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی کے سیکریٹری اب تک لاپتہ ہیں اور ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی نہیں جانتا۔ مونس الٰہی کے ایک قریبی رشتہ دار کو اغوا کرکے بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی میں شمولیت کے بعد ان کے اعزاز میں صدر کا عہدہ دیا گیا ہے۔