ملک بوستان نے حکومت کو دو سال کے لیے ایک ارب ڈالر دینے کا اعلان کر دیا


 

اسلام آباد:ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے) کے چیئرمین ملک بوستان نے مالی بحران سے دوچار مخلوط حکومت کو آئندہ دو سال کے لیے ماہانہ ایک ارب ڈالر فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔


ملک بوستان کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملکی معیشت غیر ملکی زرمبادلہ کے محاذ پر چیلنجز سے نبرد آزما ہے۔


سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بوستان نے کہا کہ ای سی اے پاکستان کو دو سال کے لیے ایک ارب ڈالر دینے کے لیے تیار ہے کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) ایک کے بعد ایک شرائط لگا کر 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام میں تاخیر کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ہر ماہ اربوں ڈالر سرکاری اور غیر سرکاری تجارت کی شکل میں اور سرحدوں کے ذریعے اسمگل ہو رہے ہیں، یہ سب پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر بوجھ بن رہے ہیں۔

بوستان نے مزید کہا، "مارکیٹ کو کھلی چھوٹ دینے کی ضرورت ہے، کرپٹو کرنسی اور غیر ملکی فاریکس ٹریڈ میں بہت سا پیسہ ضائع ہو رہا ہے۔


انہوں نے مخلوط حکومت پر زور دیا کہ وہ دبئی اور برطانیہ کی طرز پر ایکسچینج کمپنیوں کو ہنڈی/ حوالہ لائسنس فراہم کرے۔


آئی ایم ایف بیل آؤٹ میں تاخیر

شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت انتہائی ضروری فنڈز کے حصول کے لیے مایوس کن اقدامات کر رہی ہے لیکن آئی ایم ایف موجودہ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے پیشگی اقدامات سے مطمئن نظر نہیں آ رہا۔


آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان عملے کی سطح کا معاہدہ 9 فروری کو ہونا تھا۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) چاہتا ہے کہ دوست ممالک 6.5 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام پر دستخط کرنے سے پہلے نقدی کی قلت کا شکار پاکستان کو فنڈز فراہم کرنے کے اپنے وعدوں کی پاسداری کریں۔

Previous Post Next Post

Contact Form