جوہری پروگرام کسی بھی حکومت یا ادارے کے ایجنڈے میں شامل نہیں: دفتر خارجہ

 


دفتر خارجہ نے جمعہ کے روز اس بات کی سختی سے تردید کی کہ پاکستان کا جوہری پروگرام کسی بھی "حکومت، مالیاتی ادارے یا کسی بین الاقوامی تنظیم" کے ایجنڈے پر ہے۔

ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کی جانب سے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں یہ بیان ان قیاس آرائیوں کے پس منظر میں سامنے آیا ہے کہ پاکستان پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائل پروگرام کو واپس لینے کا دباؤ ہے۔

جمعرات کو سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ کسی کو بھی یہ حق نہیں ہے کہ وہ پاکستان کو اس کے جوہری یا میزائل پروگرام پر ڈکٹیٹ کرے۔ ان کے اس بیان نے اس بحث کو جنم دیا کہ کیا پاکستان پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ کے بدلے میں اپنے اسٹریٹجک اثاثوں پر سمجھوتہ کرنے کا کوئی دباؤ تھا۔


بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ میں پارلیمنٹ میں ہونے والی بحث پر تبصرہ نہیں کرنا چاہوں گا۔ دوسری بات، میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہوں گا کہ پاکستان کے جوہری پروگرام کے بارے میں آپ نے جن مسائل کا ذکر کیا ہے وہ کسی بھی حکومت، کسی مالیاتی ادارے یا کسی بین الاقوامی تنظیم کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہیں۔


Previous Post Next Post

Contact Form