پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ایک اسلامی مرکز میں چاقو کے حملے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو منگل کی صبح 11 بجے (مقامی وقت کے مطابق 10 بجے) سے قبل مرکز میں بلایا گیا جہاں ان کا سامنا ایک شخص سے ہوا جو 'ایک بڑے چاقو سے لیس' تھا۔
مشتبہ شخص کو پولیس نے گولی مارنے کے بعد حراست میں لے لیا ہے کیونکہ اس نے اپنا اسلحہ اتارنے کی وارننگ پر عمل نہیں کیا تھا۔
ٹی وی چینل آر ٹی پی کی ایک رپورٹ کے مطابق حملے میں بینفیکا لزبن فٹ بال اسٹیڈیم سے کچھ ہی فاصلے پر واقع اسماعیلی سینٹر کی 49 اور 24 سالہ دو خواتین ملازمین ہلاک ہوئیں۔
پولیس کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے شخص کی ابھی تک باضابطہ طور پر شناخت نہیں ہو سکی ہے اور یہ کہ 'دہشت گرد حملے' کا شبہ ہے۔
پرتگال کے وزیر اعظم انتونیو کوسٹا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متاثرین کے اہل خانہ اور پرتگال کی اسماعیلی برادری سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
کوسٹا نے کہا کہ اس جرم کے محرکات کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنا قبل از وقت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تحقیقات کے نتائج کا انتظار کرنا ہوگا۔
بعد ازاں وزیر داخلہ جوز لوئس کارنیرو نے کہا کہ 'ہر چیز اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ یہ حملہ 'ایک الگ تھلگ کارروائی' تھی۔
پرتگال کو دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور یہاں اسلاموفوبیا کے حملوں یا عام طور پر جرائم کی اعلی سطح کا سامنا نہیں ہوتا ہے۔