اسپین میں مراکش کے کھلاڑیوں کے خلاف اسلام کے بارے میں نازیبا تبصرہ کرنے پر ایک شخص گرفتار

 

ہسپانوی پولیس اور ہوٹل نے منگل کے روز بتایا کہ مراکش کی ٹیم کی میزبانی کرنے والے میڈرڈ کے ایک ہوٹل میں کام کرنے والے 27 سالہ ملازم کو سوشل میڈیا پر اسلام کے بارے میں توہین آمیز تبصرے اور کھلاڑیوں کے خلاف نسل پرستانہ الفاظ پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

مقامی پولیس نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ہسپانوی دارالحکومت کے فائیو اسٹار یورو اسٹارز ہوٹل ٹاور کے ویٹر ملازم نے کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ اپنے ساتھ تصاویر بنوائیں۔ اس کے بعد انہوں نے ان تصاویر کو انسٹا گرام پر غیر ملکیوں سے نفرت کے ساتھ اپ لوڈ کیا اور مراکشی ٹیم کے اکاؤنٹ کو ٹیگ کیا ، اس پوسٹ کو فوری طور پر 70،000 سے زیادہ بار دیکھا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ مذکورہ شخص جلد ہی جج کے سامنے پیش ہونے والا ہے۔

ہوٹل کے مالک ہوتوسا نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نسل پرست اور غیر ملکیوں سے نفرت کرنے والے بدقسمت، قابل مذمت اور ناقابل قبول تبصروں کے حوالے سے انتہائی مخلصانہ معافی چاہتے ہیں۔

گروپ نے بتایا کہ ویٹر ایک بیرونی ملازم تھا جسے کبھی کبھار کام پر رکھا جاتا تھا اور وہ ہوٹل کے باقاعدہ عملے کا حصہ نہیں تھا۔

اس واقعے کے بارے میں پوچھے جانے پر مراکش کے کوچ ولید ریگراگوئی نے رمضان کے مقدس مہینے کا حوالہ دیا، جسے اسلامی دنیا میں مغفرت اور رواداری کا مہینہ کہا جاتا ہے۔

ریگرگوئی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم نسل پرستی کو قبول نہیں کرتے ہیں، لیکن ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ اسلام رواداری کا مذہب ہے۔ ہم اس شخص کو اسلامی مذہب کے تقاضوں اور مراکشی عوام کے رسم و رواج کے مطابق معاف کرتے ہیں۔


Previous Post Next Post

Contact Form