فرانسیسی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون بدھ کے روز اپنی خاموشی توڑ کر ان منصوبوں کا خاکہ پیش کریں گے کیونکہ ان کی انتظامیہ انتہائی غیر مقبول پنشن اصلاحات پر پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی تحریک سے بچ گئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کی شام ملک بھر میں 200 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، جب میکرون کی حکومت پارلیمانی انتخابات میں بال بال بچ جانے کے چند گھنٹوں بعد خود ساختہ مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔
ووٹ نگ کی ناکامی میکرون کے لیے راحت کا باعث ہوگی۔ اگر یہ کامیاب ہو جاتا تو یہ ان کی حکومت کو غرق کر دیتا اور اس قانون کو ختم کر دیتا، جس کے تحت ریٹائرمنٹ کی عمر دو سال بڑھا کر 64 سال کر دی جائے گی۔
حکومت کے ترجمان اولیور ویران نے آر ٹی ایل ریڈیو کو بتایا کہ وزیر اعظم (ایلزبتھ بورن) نے خود کو پارلیمنٹ کے ہاتھوں میں دے دیا ہے اور اس لحاظ سے انہیں پارلیمنٹ نے تسلی دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج صرف وزیر اعظم ہی اقتدار میں ہیں جو کسی سرکاری منصوبے کو عملی جامہ پہنا سکتے ہیں۔