سپریم کورٹ کے ججز کا چیف جسٹس کو حاصل 'ون مین شو' اختیارات پر نظر ثانی کا مطالبہ

 


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو دیے گئے ون مین شو اختیارات پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا۔

جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو ججوں نے چیف جسٹس کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات کے ازخود نوٹس پر تفصیلی اختلافی نوٹ جاری کیا۔

اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کو ازخود نوٹس لینے اور خصوصی بینچ تشکیل دینے کا اختیار حاصل ہے لیکن اس کے نتیجے میں تنقید ہوگی اور سپریم کورٹ پر عوام کا اعتماد متاثر ہوگا۔

ججوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ چیف جسٹس آف پاکستان کے دفتر کو حاصل 'ون مین شو' کی طاقت پر نظر ثانی کریں اور ان کے اختیارات کو ریگولیٹ کیا جائے۔ 
انہوں نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ یہ عدالت کسی ایک شخص کے فیصلے پر منحصر نہیں ہوسکتی، ہم جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی کے 23 فروری کے فیصلوں سے متفق ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے اپنے اختلافی نوٹ میں پنجاب اور کے پی میں انتخابات سے متعلق درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ تین دن میں فیصلہ سنائے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ کے 9 رکنی لارجر بینچ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات کی تاریخ میں تاخیر پر ازخود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے 4 ججز کی برطرفی کے بعد تحلیل کر دیا تھا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس محمد علی شاہ پر مشتمل 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔


Previous Post Next Post

Contact Form