ٹرمپ کے سابق وکیل گرینڈ جیوری کے سامنے پیش

 



ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل ایون کورکوران جمعے کے روز وفاقی گرینڈ جیوری کے سامنے پیش ہوئے جو ٹرمپ کی جانب سے ان کی صدارت کے اختتام کے بعد خفیہ دستاویزات کو برقرار رکھنے کی تحقیقات کر رہی تھی، جب ایک امریکی جج نے کورکوران کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ ایسا کرنے سے اٹارنی موکل کے استحقاق کی خلاف ورزی ہوگی۔

کورکورن کی بند دروازوں کے پیچھے ساڑھے تین گھنٹے تک پیشی اس بات کا ایک اور اشارہ ہے کہ خصوصی وکیل جیک اسمتھ کی سربراہی میں ٹرمپ کے خلاف دو مجرمانہ تحقیقات میں تیزی آ رہی ہے جن میں سے ایک دستاویزات پر مرکوز ہے اور دوسری 2020 کے انتخابات میں ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے ان کی شکست کو بدلنے کی کوششوں پر مرکوز ہے۔

ٹرمپ کے وکلا نے میڈوز اور دیگر سابق معاونین کو گواہی دینے پر مجبور کرنے کے عدالتی حکم پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔


اسمتھ کو اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے نومبر میں مقرر کیا تھا۔ ان کی تحقیقات ٹرمپ کے لیے بڑھتے ہوئے قانونی خدشات میں سے ایک ہیں، جنہوں نے نومبر میں 2024 کے ریپبلکن صدارتی نامزدگی کے لیے مہم کا آغاز کیا تھا۔


مین ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر 2016 میں ایک پورن اسٹار کو دی گئی خفیہ رقم سے پیدا ہونے والے مجرمانہ الزامات پر غور کر رہا ہے، جارجیا میں ایک مقامی پراسیکیوٹر اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ آیا ٹرمپ نے غیر قانونی طور پر اس ریاست میں 2020 کے انتخابات میں اپنی شکست کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی اور انہیں ایک سابق میگزین کالم نگار کی جانب سے ہتک عزت کے مقدمے کا سامنا ہے جس نے ان پر ریپ کا الزام لگایا تھا۔


ٹرمپ نے منی لانڈرنگ کیس سے متعلق ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ اگر انہیں مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ممکنہ طور پر "موت اور تباہی" ہوسکتی ہے۔ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے غلط بیانی کی تھی کہ انہیں منگل کو گرفتار کیا جائے گا۔

Previous Post Next Post

Contact Form