عمران خان کی لاہور ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت منظور

 


لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی دو مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ سابق وزیراعظم عمران خان سخت سیکیورٹی میں لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔


ہفتہ کے روز توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس پر حملہ کرنے اور بدامنی پھیلانے میں پی ٹی آئی سربراہ اور پارٹی کارکنوں پر ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔


عدالت نے سی ٹی ڈی اور گولڑہ تھانوں میں درج مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کی 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کی سماعت سے متعلق درخواستیں واپس کردیں۔ لاہور ہائیکورٹ بینچ نے ریمارکس دیئے کہ درخواستیں متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کی جائیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کو 2 بجے تک عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔


واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے خلاف درج 9 مختلف مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں۔


یہ درخواستیں سابق وزیراعظم نے اپنے وکیل اظہر صدیق کے توسط سے دائر کی تھیں۔ عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں پانچ اور پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں چار مقدمات درج ہیں۔

توہین عدالت کی درخواست

عمران خان نے زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر پولیس آپریشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ کو بتایا کہ پولیس نے ان کے گھر کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے جبکہ ان کی اہلیہ وہاں اکیلی تھیں۔


جسٹس طارق سلیم شیخ نے کیس کی سماعت کی۔ عمران خان نے عدالت کو بتایا کہ جب وہ اسلام آباد میں تھے تو پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کارروائی کی فوٹیج بھی دستیاب ہے۔


پی ٹی آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ آج ڈیکوئی گاڑی میں عدالت پہنچے جس کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا کے ذریعے عدلیہ کا مذاق اڑانے والوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔


عدالت نے پراسیکیوٹر کو زمان پارک آپریشن سے متعلق ہدایات کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی۔

Previous Post Next Post

Contact Form