21 مارچ 2023 کی شام کو بھارت اور پاکستان میں زبردست زلزلہ آیا تھا جس سے دونوں ممالک میں بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.6 ریکارڈ کی گئی جس کی شدت خطے میں اب تک ریکارڈ کیے جانے والے شدید ترین زلزلوں میں سے ایک تھی۔
زلزلے کا مرکز افغانستان کے علاقے ہندوکش میں تھا اور اس کے جھٹکے نئی دہلی، ممبئی، کراچی اور لاہور سمیت تمام بڑے شہروں میں محسوس کیے گئے۔ پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بج کر 50 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں متعدد افراد محفوظ رہے اور متاثرہ علاقوں میں افراتفری پھیل گئی۔
رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ زلزلے سے سڑکوں، پلوں اور عمارتوں سمیت بنیادی ڈھانچے کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ بہت سے علاقوں میں بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا اور مواصلاتی نیٹ ورکس میں خلل پڑا جس کی وجہ سے امدادی ٹیموں اور ہنگامی امدادی کارکنوں کے لیے متاثرہ علاقوں تک فوری طور پر پہنچنا مشکل ہو گیا۔
زلزلے کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور حفاظت کی تلاش میں نکل آئے۔ کئی علاقوں میں لوگ کھلی جگہوں پر جمع ہو کر ملبے گرنے اور گرنے والی عمارتوں سے محفوظ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
زلزلے سے ہونے والے نقصان ات کی مکمل مقدار ابھی تک واضح نہیں ہے اور حکام کو صورتحال کا مکمل جائزہ لینے میں کچھ وقت لگے گا۔ امدادی ٹیمیں اور ہنگامی امدادی عملہ فی الحال متاثرہ علاقوں تک پہنچنے اور ضرورت مندوں کو مدد فراہم کرنے کے لئے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔
زلزلہ قدرتی آفات کی طاقت اور غیر یقینی صورتحال کی واضح یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اس طرح کے واقعات کے لئے تیار رہیں اور ان کی حفاظت اور ان کے آس پاس کے لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔