پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے توشہ خانہ سے گھڑیاں حاصل کرنے کا اعتراف کرلیا۔
ایک انٹرویو کے دوران شاہد خاقان عباسی نے اعتراف کیا کہ 'میں کلائی کی گھڑیاں نہیں پہنتا لیکن میرے بیٹے نے توشہ خانہ سے کچھ گھڑیاں خریدی تھیں جن کی ادائیگی میں نے بعد میں کی تھی۔'
ان کا کہنا تھا کہ تحفے وزیراعظم کو نہیں بلکہ ملٹری سیکریٹری کو دیے جاتے ہیں جو بعد میں توشہ خانہ میں جمع ہو گئے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملٹری سیکریٹری آپ کو لکھتے ہیں کہ ایسی چیز آپ کو تحفے میں دی گئی ہے، اگر وزیراعظم ذاتی استعمال کے لیے خریدنا چاہتے ہیں تو تحفے کی قیمت کیا ہوگی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے نے توشہ خانہ سے رقم مانگنے کے بعد کچھ گھڑیاں لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے توشہ خانہ میں کچھ تحائف چھوڑے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو نااہل قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن کے تحریری فیصلے کے مطابق عمران خان کے بیان کے مطابق انہوں نے توشہ خانہ سے 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار روپے دے کر تحائف خریدے جبکہ کابینہ ڈویژن کا کہنا ہے کہ تحائف کی مالیت 10 کروڑ 79 لاکھ 43 ہزار روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے موصول ہوئی ہیں۔ 2018-19 کے اختتام پر ان کے اکاؤنٹ میں 51.6 ملین روپے تھے۔