جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول میں تاخیر کے خلاف شہر بھر میں دھرنے دینے کا اعلان کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سندھ چیپٹر کے دفتر کے باہر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی کے نتائج میں تاخیر اور ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود بقیہ 11 نشستوں پر انتخابات کے شیڈول میں تاخیر پر شہر بھر میں دھرنے دینے کا اعلان کیا۔
جماعت اسلامی کراچی کے سربراہ نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی تبدیلی کے بعد متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے ایک بار پھر حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ساتھ مل کر کراچی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا ہے۔
منفی ہتھکنڈوں کے باوجود جماعت اسلامی نے حق دو کراچی تحریک جاری رکھی اور شہریوں کی بڑی تعداد نے اس میں حصہ لیا۔ حافظ نعیم نے مزید کہا کہ کراچی والوں نے جماعت اسلامی کو بھاری مینڈیٹ دیا اور پیپلز پارٹی کی سازش کو بے نقاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ناقص ووٹر لسٹوں اور حلقہ بندیوں کے باوجود حالیہ بلدیاتی انتخابات میں کراچی کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے طور پر ابھری ہے۔ کراچی والے شہر میں ترقی دیکھنا چاہتے ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے تینوں صوبوں کے چیف اور بیوروکریٹ کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے لیکن وہ کراچی کے عوام کے حقیقی مسائل سے مکمل طور پر لاعلم ہیں۔