چین نے تائیوان کے ساتھ اپنے دہائیوں پرانے تعلقات ختم کرنے کے بعد اتوار کو ہونڈوراس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے جبکہ تائیوان کے وزیر خارجہ نے ہونڈوراس پر الزام عائد کیا کہ وہ بیجنگ کی جانب سے لالچ دیے جانے سے قبل بہت زیادہ رقم کا مطالبہ کر رہا ہے۔
تائیوان کے ساتھ تعلقات کے خاتمے کی توقع اس وقت کی جا رہی تھی جب ہنڈوراس کے وزیر خارجہ نے تعلقات کھولنے کے لیے گزشتہ ہفتے چین کا دورہ کیا تھا اور صدر ژیومارا کاسترو نے کہا تھا کہ ان کی حکومت بیجنگ کے ساتھ تعلقات کا آغاز کرے گی۔
چین کا کہنا ہے کہ اس کے وزیر خارجہ کن گینگ اور ہنڈوراس کے وزیر خارجہ ایڈورڈو اینریک رینا نے بیجنگ میں سفارتی تسلیم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس سے تائیوان کے ساتھ 1940 کی دہائی کے تعلقات ختم ہو گئے ہیں۔
ہنڈوراس کی وزارت خارجہ نے ہفتے کی رات دیر گئے ایک مختصر بیان میں کہا کہ وہ عوامی جمہوریہ چین کو واحد قانونی حکومت کے طور پر تسلیم کرتا ہے جو پورے چین کی نمائندگی کرتی ہے اور تائیوان "چینی علاقے کا اٹوٹ حصہ" ہے۔