پاکستان نے ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے ایک اور گھناؤنے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بڑھتی ہوئی نفرت اور اسلاموفوبیا کا مظہر قرار دیا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کی جان بوجھ کر کی جانے والی کارروائیوں کا اعادہ مسلمانوں اور ان کے عقیدے کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت، نسل پرستی اور فوبیا کا پریشان کن اظہار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے منصوبہ بند اقدامات کا بار بار رونما ہونا قانونی فریم ورک کی افادیت پر سوال اٹھاتا ہے جس کے پیچھے اسلاموفوب چھپاتے ہیں اور نفرت پھیلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کے حق کے استعمال کو جان بوجھ کر مقدس صحیفوں یا کسی بھی مذہب کی شخصیات کو بدنام کرنے کے لئے دھوئیں کے پردے کے طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ترجمان نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین میں درج ذمہ داریوں اور فرائض کے مطابق اس طرح کے اقدامات کی روک تھام اور ان پر مقدمہ چلانے کے لیے قانونی مزاحمت پیدا کریں۔
ترجمان نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کی بین الاقوامی مشینری سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس طرح کے جان بوجھ کر کیے جانے والے اقدامات کے خلاف آواز اٹھائیں جو صرف ان کے عقیدے کی بنیاد پر مسلمانوں کے خلاف نفرت، امتیازی سلوک اور تشدد پر اکساتے ہیں۔