امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیر کے روز شمالی شام میں ایک امریکی ہیلی کاپٹر حملے میں دولت اسلامیہ کا ایک سینئر رہنما ہلاک ہو گیا جس پر مشرق وسطیٰ اور یورپ میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس چھاپے میں عبدالہادی محمود الحاجی علی کو نشانہ بنایا گیا اور انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے کے بعد شروع کیا گیا کہ دولت اسلامیہ بیرون ملک حکام کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
اس سے قبل امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کریلا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 'اگرچہ داعش کمزور ہو چکی ہے لیکن مشرق وسطیٰ سے باہر حملے کرنے کی خواہش کے ساتھ خطے کے اندر کارروائیاں کرنے کے قابل ہے۔'
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حملے میں دو دیگر مسلح افراد بھی مارے گئے اور کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچا۔
دو ہفتے قبل امریکی افواج نے داعش کے ایک اور سینئر رہنما خالد عیاد احمد الجبوری کو ہلاک کر دیا تھا جس کے بارے میں سینٹ کام کا کہنا تھا کہ وہ یورپ اور ترکی میں حملوں کی منصوبہ بندی کا ذمہ دار تھا۔
سنہ 2014 میں داعش نے عراق اور شام کے ایک تہائی حصے پر قبضہ کر لیا تھا۔ اگرچہ اسے دونوں ممالک میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ، لیکن اس کے عسکریت پسند باغیوں کے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔