امریکی ریاست میسوری میں سیاہ فام نوجوان کو گولی مارنے کے خلاف احتجاج

 


امریکی ریاست میسوری میں مظاہرین نے پیر کے روز کنساس سٹی کے ایک گھر کے باہر انصاف کے لیے نعرے لگائے جہاں ایک سفید فام گھر کے مالک نے ایک سیاہ فام نوجوان کو اس وقت گولی مار دی جب لڑکے نے اپنے بھائیوں کو لینے کے لیے غلط رہائش گاہ کے دروازے کی گھنٹی بجی۔


فیملی اٹارنی بین کرمپ کے مطابق 16 سالہ رالف یارل جمعرات کی رات 10 بجے کے قریب مضافاتی گھر کے دروازے پر ایک سفید فام شخص کی جانب سے سر اور بازو میں گولی لگنے کے بعد اسپتال میں زیر علاج تھا۔

آن لائن ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دوسرے روز بھی مظاہرین درختوں سے بھری سڑک پر واقع ایک منزلہ گھر کے باہر جمع ہوئے اور 'سیاہ فام وں کی زندگیوں پر حملے ہو رہے ہیں' اور 'کھڑے ہو جاؤ، لڑو' کے نعرے لگاتے رہے۔

"اس کے قاتل کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی اس پر فرد جرم عائد کی گئی ہے! اگر ان کرداروں کو تبدیل کر دیا جاتا تو کیا اب بھی ایسا ہی ہوتا؟ " شہری حقوق کے وکیل کرمپ نے ٹویٹ کیا، جو سفید فام پولیس افسران یا جارج فلائیڈ، بریونا ٹیلر اور ٹریون مارٹن جیسے دیگر افراد کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے سیاہ فام افراد کے خاندانوں کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

کینساس سٹی پولیس کی سربراہ سٹیسی گریوز نے بتایا کہ گھر کے مالک کو حراست میں لے لیا گیا، 24 گھنٹے کی تفتیش کے لیے رکھا گیا، پھر یارل کے ساتھ انٹرویو اور فرانزک شواہد جمع ہونے تک رہا کر دیا گیا۔
Previous Post Next Post

Contact Form