پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ایف آئی اے کو ہاسکول کی جائیداد اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی ہدایت

 

اسلام آباد میں رکن قومی اسمبلی نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا اجلاس ہوا جس میں اراکین نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو ہاسکول پیٹرولیم لمیٹڈ کی جائیداد اور بینک بیلنس ضبط کرنے کی ہدایت کی۔


کمیٹی کے ارکان نے ہاسکول اور پبلک لسٹڈ پیٹرولیم کمپنی کے واجب الادا قرضوں کے معاملے کا جائزہ لیا۔ شرکاء نے نشاندہی کی کہ ہاسکول ایک ڈیفالٹ کمپنی ہے جبکہ دوسری پٹرولیم کمپنی بھی حکومت پاکستان کو 44 ارب روپے ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔


کمیٹی ممبران نے غور و خوض کے بعد ایف آئی اے کو ہاسکول کی جائیداد اور بینک بیلنس ضبط کرنے کی ہدایت کی۔

کمیٹی کو گزشتہ حکومت کی جانب سے صفر شرح سود پر 600 افراد کو دیے گئے 3 ارب ڈالر کی رقم کے معاملے پر بریفنگ دی گئی اور ایف آئی اے کو عیدالفطر کے بعد ان افراد کی فہرست پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔ کمیٹی نے فہرست میں شامل افراد کے گھروں، بینک بیلنس اور جائیدادوں کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

اراکین نے مقامی سطح پر کام کرنے والے غیر ملکی اداروں کا موضوع اٹھایا اور تین چینی کمپنیوں کو 22.78 ارب روپے کے ٹھیکے دینے پر تبادلہ خیال کیا۔

آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سکی کناری سے نیلم جہلم تک 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن کا ٹھیکہ چائنا کنسٹرکشن انڈسٹریل اینڈ انرجی انجینئرنگ گروپ (سی سی آئی ای ای) کو دیا گیا۔ تاہم بولی کے عمل کے دوران کمپنی کو اس کے تجربے کی بنیاد پر نامزد کرنے کی پیشگی شرائط کو نظر انداز کردیا گیا۔



Previous Post Next Post

Contact Form