پاکستان میں روپے کی قدر میں معمولی بہتری کے باعث سونے کے نرخ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔
آل پاکستان صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن (اے پی ایس جی جے اے) کے اعداد و شمار کے مطابق 24 قیراط سونے کی فی تولہ قیمت 450 روپے اور 386 روپے اضافے سے بالترتیب 2 لاکھ 18 ہزار 650 اور ایک لاکھ 87 ہزار 457 روپے ہوگئی۔
14 اپریل کو سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 18 ہزار 600 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ اس کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں پیش رفت کے مطابق اس میں کمی واقع ہوئی اور پھر سے اضافہ ہوا۔
روپے کی قدر میں کمی اور بڑھتی ہوئی افراط زر کی وجہ سے حال ہی میں سونے کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ معاشی بحران کے دور میں لوگ افراط زر اور روپے کی قدر میں کمی کے خلاف ہیج کے طور پر سونا خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
11 اپریل کو انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 288.43 روپے کی کم ترین سطح پر آگیا تھا۔ اس کے بعد سے اس میں بہتری آئی ہے لیکن امریکی ڈالر 280 روپے سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے۔
بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 0.08 روپے یا 0.03 فیصد اضافے سے 283.89 روپے پر بند ہوا۔
سونے کی بڑھتی ہوئی طلب کی ایک اور وجہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاشی بیل آؤٹ معاہدے میں تاخیر ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں تاخیر کرنسی مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جس کے نتیجے میں سونے کی طلب میں اضافہ ہوتا ہے۔