اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے معاہدے کی خلاف ورزی کی: مفتاح اسماعیل

 


سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اپنے معاہدے کی بار بار خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ حکومت کے دوران دو بار آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال اتحادی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کی مد میں اربوں روپے ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے قرض کی قسط جاری کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں انہیں ہٹا دیا گیا اور ان کی جگہ اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ بنا دیا گیا جنہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

اسماعیل نے کہا کہ اب پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے کیونکہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں عالمی قرض دہندہ کے ساتھ اپنے معاہدے کی تین بار خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیٹرول پر کراس سبسڈی دینے کے تازہ ترین اعلان نے ایک بار پھر آئی ایم ایف کو الرٹ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اب چاہتا ہے کہ پاکستان عملے کی سطح کے معاہدے پر آگے بڑھنے سے پہلے دوست ممالک سے بیرونی فنانسنگ کا انتظام کرے۔

Previous Post Next Post

Contact Form